Back to Novel
Pyar Nay Dard Ko Chun Liya
Episodes

پیار نے درد کو چن لیا 23

Episode 23

وقار صاحب ایان کی باتوں سے قاہل ہونے لگے تھے پہلی بار انہیں اپنے داماد کی سمجھداری پر فخر محسوس ہو رہا تھا انہوں نے اسے کمر پر تھپکی دی اور شاباش دیتے ہوئے بولے تمھارے ہر فیصلے میں تمھارے ساتھ ہوں اور اب سب کو تمھارا فیصلہ ماننا پڑے گا اور آج ہی نکاح سرانجام پائے گا انشاءاللہ۔ ایان خوش ہوگیا۔


وقار صاحب نے سب کو نکاح آج ہی ہونے پر راضی کر لیا سب نکاح کی تیاریاں کرنے لگے۔


دعا جس کو ملک وحید بہت بھایا تھا وہ خوش ہو گئی کہ جسے پسند کیا اسے پانے کا وقت قریب تھا وہ اس کے خواب دل میں سجانے لگی اور مستقبل کے حسین خواب دیکھنے لگی حالانکہ وہ حقیقت پسند لڑکی تھی اسے پھر بھی آج خواب دیکھنا اچھا لگ رہا تھا اس کی بھابی اور اس کا بھائی اسے ملک وحید کے نام سے چھیڑ رہے تھے اور وہ شرما کر مصنوعی غصہ دیکھا رہی تھی وقار اپنے بچوں کی دعا کی چھیڑ چھاڑ سے خوش ہو رہا تھا جبکہ ایان کے دل میں یہ دیکھ کر اطمینان بھر گیا تھا کہ اس کی ماں اور تانیہ اب جوش وخروش سے انتظامات میں بھاگ دوڑ کر رہی تھیں اور ان کی آمد قریب تھی وہ لوگ گھر سے نکل چکے تھے۔


ملک وحید کے والد سے ایان نے قار صاحب کی فون پر بات چیت کروا دی دونوں کی بات چیت بخوبی انجام پائی۔


ملک وحید کے والد کو اب مزید تسلی اور اطمینان مل گیا کہ وقار صاحب بھی اب اس رشتے پر راضی اور خوش ہیں جن کی طرف سے انہیں ڈر تھا کہ وہ اس رشتے میں رکاوٹ نظر آتے تھے۔ اب وہ ان لوگوں کو ویلکم کرنے کے لئے انتظار کر رہے تھے۔


ملک وحید کے والد نے جب بیٹے کو یہ خبر سنائی کہ آج ہی نکاح بھی ہونا ہے پھر ایان اور وقار صاحب کے ساتھ ہونے والے تمام معاملات کی اسے خبر دی۔


ملک وحید کے لیے یہ خبر بہت خوشی کی خبر تھی وہ تو سوچ بھی نہ سکتا تھا کہ دعا جس کی گھر والوں سے تعریفیں سن سن کر اس کے کان پک چکے تھے جو اس شادی پر ہو کر آئے تھے اور دعا کی تعریفیں کر رہے تھے ملک وحید نے تو گھر والوں کی پسند پر سر تسلیم خم کر لیا تھا مگر باہر منہ دھوتی اور گیلی آنکھوں سے جب اس نے اسے انجان نظروں سے دیکھا تو وہ اس کے دل میں اتر گئی اور دل میں اسے پانے کی خوہش مچل گئ اور وہ دل میں اپنے رب سے بے اختیار اسے پانے دعائیں کرنے لگا اور اب دعا کی قبولیت کا وقت قریب تھا وہ اس کی زوجیت میں آ کر اس کے دل کو خوشی پہنچانے والی تھی اور وہ دل میں اپنے رب کا شکر ادا کر رہا تھا اور خوش ہو رہا تھا گھر والے دعا کے نام سے اسے چھیڑ چھاڑ کر رہے تھے اور اسے اچھا لگ رہا تھا اور منزل قریب نظر آ رہی تھی۔


ملک وحید کی فیملی پوری شان وشوکت سے آئی مٹھائی اور پھلوں کے ٹوکرے خوبصورت سجاوٹ سے سجے سجاے جس کو ملک وحید نے خود ڈیزائن کروایا تھا۔ گھر والے سب حیران رہ گئے۔


ملک وحید کے والد نے ایان کو صاف کہہ دیا تھا کہ ہم آپ کو شادی کی کسی رسم میں پابند نہیں کریں گے اور نہ ہی آپ ہمیں اپنی خوشی پوری کرنے سے روکیں گے ہم اپنے بیٹے کی جیسے چاہے خوشی پوری کریں۔


مولوی صاحب کو ساتھ نہیں لاے تھے ان کو تیار کر کے اپنے ملازم کے ساتھ قریبی جگہ بٹھا دیا گیا تھا کہ جب وہ فون کریں تو وہ فوراً آ جاہیں۔


ان کو آفاق ہاوس میں عزت سے بٹھایا گیا اور ان کی خوب آوبھگت کی گئی۔ مزے دار پکوان کھلاے گے اس سارے وقت میں دعا سامنے نہ آئی۔


ملک وحید کی نظروں میں اس کی تلاش تھی آخر کھانے پینے سے فارغ ہو کر ملک وحید کے باپ نے ایان سے نکاح کی اجازت چاہی اور ان کی عورتوں نے دعا کے نکاح کا سامان تین جوڑے دو بلکل سمپل اور ایک خوبصورت ویڈنگ ٹاہپ سوٹ مگر وہ بھی ہلکے پھلکے کام سے مزین تھا۔زیور بھی تین سونے کے سیٹ مگر خوبصورت ہلکے پھلکے ڈیزائن کے۔ ایک نکاح کی نازک خوب انگوٹھی۔ ایک خوبصورت گولڈن جوتی اور تین سمپل جوتیاں۔ پرس بھی ایک سوٹ کے ساتھ کا سلا ہوا اور ایک بڑا اور ایک چھوٹا سمپل سا۔میک اپ بھی پارٹی میک اپ تھا۔


ملک وحید کے گھر والے ان چیزوں کو رکھتے ہوئے شرم محسوس کر رہے تھے۔ سوٹ تینوں سلے ہوئے تھے۔ ایان نے بیوی سے کہہ کر خفیہ طور پر انہیں ساہز پاوں اور کپڑوں کا بھجوا دیا تھا۔


دعا کو بھی سب کچھ دیکھانے کے لئے بھجوایا گیا تو اس نے کہا کہ پہلے نکاح ہو جائے پھر وہ سامنے آئے گی۔ اور صرف چینج والے کپڑے بھجوا دیں تاکہ وہ تیار ہو سکے۔


کسی نے اس کی بات رد نہ کی۔ گھر والے خاموشی سے ملک وحید کی فیملی کو دیکھنے لگے۔ تو ملک وحید کے والد نے بہت تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس کی شرم حیا بہت پسند آئی ہے سچ ہے نکاح کے بعد ہی اس کا سامنے آنا ضروری ہے۔ اور معزرت کے ساتھ ہم تو بہت کچھ لانا چاہ رہے تھے کمازکم بیس بھاری جوڑے، دس بھاری سیٹ وغیرہ پھر گھر والوں کے لیے بھی جوڑے مگر آپ کا ہونے والا داماد بولا کہ سب کچھ سمپل ہو اور کم ہو۔ دعا شہر کی ہے اسے یہ سب پسند نہیں آے گا اور اگر ہم گھر والوں کے لیے جوڑے لاہیں گے تو ان کے گھر والوں پر برڈن ہو گا ہر کسی کی اناء ہوتی ہے انہیں خوشی کی بجائے برا لگے گا ہم شادی پر ان سب کو گفٹس دیں گے۔


جاری ہے


پلیز اسے لاہک، شہیر اور کمنٹ کریں۔ شکریہ


ناول نگار عابدہ زی شیریں



Reader Comments

Be the first to leave a comment on this episode!


Log in to leave a comment.